امروزرپورٹ
اسلام آباد:بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (BISP) کی چیئرپرسن سینیٹر روبینہ خالد نے آج BISP ہیڈکوارٹرز میں ورلڈ فوڈ پروگرام (WFP) کی گوبل نیوٹریشن ایڈوائزر ساسکیا ڈی پی سے ملاقات کی۔ ملاقات میں ماں اور بچے کی غذائیت، حفاظتی ٹیکوں، سماجی معاونت، خواتین کے لیے سہولت مراکز کے قیام اور خصوصی غذائیت بخش خوراک (SNF) کی اہمیت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ماں اور بچے کی صحت کے بہتر نتائج کے لیے SNF کی افادیت ملاقات کا مرکزی نکتہ رہی۔
ملاقات کے دوران ، سینیٹر روبینہ خالد نے بی آئی ایس پی کے مستحقین کو خود کفیل بنانے کے لیے ایک جامع گریجویشن پالیسی کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے ساسکیا ڈی پی کو آگاہ کیا کہ صدر آصف علی زرداری 21 جون شہید محترمہ بینظیر بھٹو کی سالگرہ کے دن ” بینظیر ہنر مند پروگرام” کا آغاز کریں گے۔ اس پروگرام کا مقصد بی آئی ایس پی کے مستحقین اور ان کے خاندانوں کی زندگیوں کو بہتر بنانا ہے تاکہ انہیں ہنرمندانہ تربیت اور روزگار کے مواقع فراہم کیے جا سکیں۔
سینیٹر روبینہ خالد نے کہا کہ ہم چیمبرز آف کامرس کے ساتھ روابط قائم کر رہے ہیں اور وزارت برائے اوورسیز پاکستانی سے مشاورت جاری ہے تاکہ بین الاقوامی لیبر مارکیٹ کی ضروریات کے مطابق تربیتی پروگرامز ترتیب دیے جا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ خواتین ہر وہ کام کر سکتی ہیں جو مرد کرتے ہیں۔ ہماری ابتدائی توجہ صحت، تعمیرات اور ہوٹل مینجمنٹ جیسے شعبوں پر ہے۔
سیکرٹری بی آئی ایس پی عامر علی احمد نے نشوونما پروگرام کی کامیابی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ نشوونما کے تحت ہم نہ صرف نقد معاونت فراہم کر رہے ہیں بلکہ SNF بھی دے رہے ہیں جو ماں اور بچے کی صحت میں اہم کردار ادا کرتی ہے اوریہ ہماری بڑی کامیابی ہے۔
ملاقات میں نئے ضم شدہ اضلاع اور بلوچستان میں نشوونما کی خدمات کے فروغ کے لیے موبائل رجسٹریشن وینز اور آگاہی مہمات کے ذریعے رسائی بڑھانے پر مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا گیا۔



