ہیڈ کانسٹیبل اشفاق محکمہ پولیس کے لیے بدنامی کا سبب بن رہا ہے آئی جی اسلام آباد نوٹس لیں
اسلام آباد؛ – گزشتہ دنوں احتجاجی مظاہروں کے تناظر میں اسلام آباد پولیس کو کافی تنقید کا سامنا رہا لیکن انسپکٹر جنرل اسلام آباد ناصر رضوی کی قیادت میں پولیس کے اعلی افسران اس تاثر کو غلط ثابت کرنے کے لیے دن رات محنت کر رہے ہیں
لیکن چند عناصر اس محنت کو ضائع کرنے پرطلے ہوئے ہیں انہی میں سے ایک ہیڈ کانسٹیبل تھانہ مارگلہ اشفاق بھی شامل ہے
ہیڈ کانسٹیبل اشفاق پولیس کا چیکنگ کے بہانے ایف ایٹ میں واقع کئی ہوٹلوں سے مفت کھانا پینا پسندیدہ مشغلہ ہے اور اگر کوئی سوال کرے تو اس کو اندر کرنے کی دھمکی دی جاتی ہے
ایسی طرح کا ایک واقعہ ایف ایٹ فور میں واقع ایک گیسٹ ہاؤس میں آیا جہاں ہیڈ کانسٹیبل اشفاق رات گیارہ بجے سادہ لباس میں چیکنگ کے بہانے آیا اور بتایا کہ آئی جی صاحب نے ہدایت دی ہے کہ تمام گیسٹ ہاؤسس کو چیک کرو، تمام تر کاغذات مکمل ہونے کے باوجود موصوف نے ایک کمرا کھلوایا اور کہا کہ کھانے پینے کا بندوبست کرو، انکی مشکوک حرکتیں دیکھ کر اور سادہ لباس میں ہونے کے باوجود کیسی نے بدتمیزی نہیں کی بلکہ تھانہ مارگلہ فون کر کے محرر کو مطلع کیا
تھانہ محرر نے تسلی دی اور کہا کہ ڈیوٹی آفیسر کو بھیجتا ہوں. اسکے بعد ایک اے اس آئی بعمہ ایک کانسٹیبل آیا اور بجائے اشفاق سے کمرہ خالی کرتا خود بھی کھانا کھانے بیٹھ گیا اور جاتے ہوئے کہہ کر گیا کہ یہ ہمارا بندہ ہے اس کے ساتھ تعاون کرو ورنہ ایسی رپورٹ لکھوں گا کہ تمہارا گیسٹ ہاؤس بند ہوجائے گا.
ہیڈ کانسٹیبل اشفاق نے کھانا کھایا اور جانے کے بجائے کمرہ لاک کر کے سو گیا اور صبح ناشتہ کے بعد جاتے ہوئے کہتا ہوا گیا کہ ہمارے ساتھ تعاون کرو ورنہ ایک دن بھی تمہارا گیسٹ ہاؤس چلنے نہیں دوں گا
گیسٹ ہاؤس کی انتظامیہ کاموقف ہے کہ وہ تمام تر قانونی تقاضے پورے کرتے ہیں اور جو بھی گیسٹ آتا ہے تو تمام تر تسلی اور اس کی ،اس کی فیملی کی بھی شناختی کارڈ کی کاپی ریکارڈ کےلیے لیتے ہیں اور ساتھ ہی گیسٹ کی ڈیٹیل متعلقہ تھانے کو بھی بھیجو دیتے ہیں
انتظامیہ کا کہنا تھا کہ ہیڈ کانسٹیبل سادہ لباس میں تھا لیکن ہمارے سٹاف نے پھر بھی اسکے ساتھ بدتمیزی نہیں کی، انہوں نے کہا کہ اشفاق کا رویہ ناصرف شرم ناک تھا بلکہ محکمہ پولیس کے لیے بند نامی کا داغ بھی ہے
ا
گیسٹ ہاؤس انتظامیہ آئی جی پولیس اسلام آباد سے مطالبہ کیا ہے کہ کہ محکمہ پولیس کے لئے بدنامی کا سبب بنے والے ملازمین کے خلاف تادیبی کارروائی کی جائے.